رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مفسر عصر حضرت آیت الله جوادی آملی نے اپنے ھفتہ وار درس اخلاق میں جو بین الاقوامی سنٹر "وحیانی علوم" میں کثیر علماء و طلاب کی شرکت میں منعقد ہوا، سوره کهف کی 51 ویں آیت کی تفسیر میں کہا: امیرالمؤمنین علی(ع) نهج البلاغہ میں فرماتے ہیں کہ خداوند، دنیا کے نظام کی اصلاح کے لئے ھرگز ان لوگوں سے استفادہ نہیں کرتا جن کا سوء سابقہ اور ماضی خراب رہا ہو ۔
مفسر عصر نے مزید کہا: حضرت امام حسین(ع) نے «عبید الله بن حر جعفی» کو خطاب کرتے ہوئے جس نے کہا کہ « میں آپ کو گھوڑے ، اسلحے اور جنگی سازو سامان دوں گا مگر خود آپ کی رکاب میں لڑنے کے لئے نہیں آسکتا » فرمایا : «وما كُنْتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّينَ» یہ آیت اس بات کی بیانگر ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے سپاہی اور ناصر مددگار تمام کے تمام طیب و طاھر تھے ، اپ کے اںصار میں کسی کا بھی ماضی برا یا کوئی بھی سوء سابقہ کا مالک نہ تھا ، انہیں بنیاد پر آج بھی ۱۴ سو سال گزرنے بعد بھی اربعین کے موقع پر کروڑوں لوگ کربلا میں حاضر ہوتے ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۸